Thursday, February 3, 2011

ایک سہیلی



نہ اس کے  لانبے گیسو ہیں
نہ اس کے نیناں آہو ہیں

نہ روپ کوئی نہ رنگ کوئی
نہ سُر  ہے نہ سارنگ کوئی

وہ جو سمندر سنگ لئے
دریاؤں سا آہنگ لئے
دھیرے دھیرے بہتی ہے
یہ دنیا بھی سچ کہتی ہے

مگر کیا میں ان  آنکھوں کو جھوٹ کہوں ؟
جو دیکھتی ہیں،وہ لڑکی جیسے صحرا کی ہو رات کوئی
جو دیکھتی ہیں، سونے جیسا ہے دل اس کا
اور باتوں میں سورج کی کرنوں جیسی بات کوئی

کوئی چاہے سمجھے جھوٹ انہیں
یہ باتیں ، سچی  باتیں ہیں
جھوٹ بھری اس دنیا میں ، وہ من کی سچی لڑکی ہے

5 comments:

  1. hmm....orr agar aisi koi sahaily mill jaye tu zindagee asaan ho jaye...

    wow...buhat khoob Huma...

    ReplyDelete
  2. Aur us larki ka naam "Huma aapi" hai :)

    ReplyDelete
  3. nahin Tanzeela.. usska naam Bazgha hai.. :)

    ReplyDelete
  4. Words are simple, pure and impressive. A good example of simple poetry.

    ReplyDelete