Thursday, October 28, 2010


یہاں ہر شے آنی  جانی ہے
جیسے دریا کا بہتا پانی ہے

وقت کی آنکھیں بھیگ گئی ہیں
بات کوئی ان جانی  ہے

لمحے گم ہیں صدیاں حاضر
اتنی سی میری کہانی ہے 

شام سمے ہے راستہ لمبا
اور دکھ راہ کی نشانی ہے

اندر ٹہر گئے آنسو 
ہنسی میں پھر بھی روانی ہے

سنآٹے کے شور میں گم
ان ہونی سی ویرانی ہے

کس کو بھول گیا یہ دل
حیرانی ہے حیرانی ہے

کیوں دل کی مانوں بات کوئی
کب  اس نے میری مانی ہے

اپنے  آپ سے ملنے کی
خواہش بڑی پرانی ہے

کس کی ہار اورکیسی جیت
دل نے ایک ریت نبھانی ہے

چڑیاں راستہ بھول گئیں ہیں
پیڑوں پر ویرانی ہے 

3 comments:

  1. kis ko bhool gaya ye dia
    hayrani hai hayrani hai

    chryaan resta bhool gaien hain
    payroon per verani hai

    These are verses to sing and remembered.

    ReplyDelete
  2. hmm...kab iss nay meri maani hay...

    buhat khoob Huma Sahiba...

    ReplyDelete
  3. bohot shukrya akhtar sahib,thinking

    ye lafz mere dost hain, her tarah ka bojh utha laine wale,lafz

    ReplyDelete