یہاں ہر شے آنی جانی ہے
جیسے دریا کا بہتا پانی ہے
وقت کی آنکھیں بھیگ گئی ہیں
بات کوئی ان جانی ہے
لمحے گم ہیں صدیاں حاضر
اتنی سی میری کہانی ہے
شام سمے ہے راستہ لمبا
اور دکھ راہ کی نشانی ہے
اندر ٹہر گئے آنسو
ہنسی میں پھر بھی روانی ہے
سنآٹے کے شور میں گم
ان ہونی سی ویرانی ہے
کس کو بھول گیا یہ دل
حیرانی ہے حیرانی ہے
کیوں دل کی مانوں بات کوئی
کب اس نے میری مانی ہے
اپنے آپ سے ملنے کی
خواہش بڑی پرانی ہے
کس کی ہار اورکیسی جیت
دل نے ایک ریت نبھانی ہے
چڑیاں راستہ بھول گئیں ہیں
پیڑوں پر ویرانی ہے
kis ko bhool gaya ye dia
ReplyDeletehayrani hai hayrani hai
chryaan resta bhool gaien hain
payroon per verani hai
These are verses to sing and remembered.
hmm...kab iss nay meri maani hay...
ReplyDeletebuhat khoob Huma Sahiba...
bohot shukrya akhtar sahib,thinking
ReplyDeleteye lafz mere dost hain, her tarah ka bojh utha laine wale,lafz