(حصّہ اول )
صبح سے لے کر رات گئے تک
ایسے سنجیدہ سے بیٹھے، کچھ سنتے ہو؟
میاں جولاہے! کیا بُنتے ہو؟
تم کیا جانو کیا بُنتا ہوں؟
روز نیا سپنا بُنتا ہوں
ڈالی ڈالی گندم لے کر
کھیتوں میں سونا بُنتا ہوں
بوند بوند ساگر لے کر
صحراؤں کے لئے با دل بُنتا ہوں
کرن کرن تا رے لے کر
دلہن کا آنچل بُنتا ہوں
پلکوں پلکوں چن کر آنسو
ساون کی رم جھم بُنتا ہوں
بچوں کی ہنسی کو لے کر
گیتوں کی سرگم بُنتا ہوں
بیتے کل اور آج کا تا نا با نا لے کر
آنے والے کل کی خاطر
خوابوں کا ریشم بُنتا ہوں